(ایجنسیز)
اسرائیل کی ایک عدالت نے انتہا پسند نظریات کے حامی مذہبی یہودی شہری کو ایران کے لیے جاسوسی کی پاداش میں ساڑھے چار سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
اسرائیل کے جنرل ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق سزا پانے والے یہودی پرصہیونیوں کے مخالفت اقدامات کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی"اے ایف پی" کے مطابق ایران کے لیے جاسوسی میں ملوث ملزم اضحاک پیرگل یہودیوں کی اسرائیل مخالف تنظیم" ناطوری کارٹا" کا رکن بتایا جاتا ہے۔ اس نے سنہ 2011ء کو برلن میں ایرانی سفارت خانے سے رابطہ کرکے انہیں صہیونی ریاست کے اہم راز فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔
ریڈیو رپورٹ کے مطابق عدالت میں پیش کردہ شواہد کے مطابق ملزم نے غیرملکی ایجنٹ سے رابطہ اور دشمن ملک سے معاونت
کی کوشش کی تھی۔ انہی ثبوتوں کی بنا پرملزم پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
اسرائیلی پولیس نے پیرگل نامی سخت گیر یہودی کو گذشتہ برس اگست میں حراست میں لیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے واپسی کے بعد پیرگل کے ایرانی سفارت کاروں کے ساتھ انٹرنیٹ اور فون کے ذریعے روابط پائے گئے تھے۔
پولیس کا کہناہے کہ ملزم نے دوران تفتیش اعتراف کیا تھا کہ وہ اسرائیل سے نفرت کے باعث ایران کے لیے جاسوسی کر رہا ہے۔ جاسوسی کے بدلے میں اسے ایرانی خفیہ اداروں نے رقوم بھی دی ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کےقیام کی مخالف تنظیم "ناطوری کارٹا" ان سخت گیرمذہبی یہودیوں کی تنظیم ہے یہودیوں کے لیے ملک کے قیام کے خلاف ہیں۔ اس تنظیم کے ارکان کی تعداد 15 ہزار ہے جن میں سے دو فی صد اسرائیل کے کٹر دشمن ہیں۔